Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دئے تھے زخم مجھے جو مرے مقدر نے

ڈاکٹر حبیب الرحمن

دئے تھے زخم مجھے جو مرے مقدر نے

ڈاکٹر حبیب الرحمن

MORE BYڈاکٹر حبیب الرحمن

    دئے تھے زخم مجھے جو مرے مقدر نے

    شفا دی ان کو کسی کی نظر کے نشتر نے

    گئے جو سیر کو کل ساحل سمندر پر

    تو پیر چوم کے کی پیشوائی ساگر نے

    تھا اختیار نہیں دل پہ ورنہ کیوں دیتا

    یہ کیا ہوا کہ لیا بھی تو اک ستمگر نے

    خرام ناز دل آرا پہ جب نظر ٹھہری

    دبا لی دانتوں میں انگلی وہیں صنوبر نے

    کیا کسی کو تو گمراہ دین حق سے اور

    کسی کو چھوڑ دیا راہ میں ہی رہبر نے

    گلہ تھا آپ کو ہم بات کیوں نہیں کرتے

    سنیں جو کہہ نہ سکے کہہ دیا وہ جھانجھر نے

    ہے اسپ تیز قدم پر سوار عمر انس

    سبک خرامی پہ شکوہ کیا ہے صرصر نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے