Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دو آبنوسی پھول ہیں پتھر پہ کائی ہے

ارسلان راٹھور

دو آبنوسی پھول ہیں پتھر پہ کائی ہے

ارسلان راٹھور

MORE BYارسلان راٹھور

    دو آبنوسی پھول ہیں پتھر پہ کائی ہے

    صحرا کے سبز باغ میں شب آ سمائی ہے

    موجوں پہ دل کی شکل بنانے کے واسطے

    آواز کتنی دور سے واپس بلائی ہے

    سینے کا جوش پی لیا خوابوں کے حرص نے

    بے نوریوں کی آگ نے یہ آنچ کھائی ہے

    سائے کے پیڑ رزق ہوئے گرد باد کا

    اجڑے ہوئے گھروں کا مقدر ہوائی ہے

    پلکوں نے ہفت خواں کیے وہ سر کے چرخ پر

    کالی شبوں میں سات کمانی بن آئی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے