Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دو آنکھوں کو چار کیا جا سکتا ہے

پرشانت شرما دراز

دو آنکھوں کو چار کیا جا سکتا ہے

پرشانت شرما دراز

MORE BYپرشانت شرما دراز

    دو آنکھوں کو چار کیا جا سکتا ہے

    سپنوں کو ساکار کیا جا سکتا ہے

    دنیا کا دیدار کیا جا سکتا ہے

    آنکھوں کو سنسار کیا جا سکتا

    حبس انا میں ان کو ضائع مت کر جاں

    ان لمحوں میں پیار کیا جا سکتا ہے

    تجھ سے جتنا عشق کیا ہے اتنے میں

    دنیا کا اددھار کیا جا سکتا ہے

    ہم مرضی سے ڈوبے ہیں ورنہ تجھ کو

    آسانی سے پار کیا جا سکتا ہے

    خوشیوں کی مانا کچھ قلت ہے لیکن

    غم کا تو انبار کیا جا سکتا ہے

    پار بھی ہو سکتا ہے نفرت کا دریا

    الفت کو پتوار کیا جا سکتا ہے

    عشق یہ سنتے ہیں ہوتا ہے بہت مشکل

    ہاں لیکن سرکار کیا جا سکتا ہے

    مر جانا ہی ایک طریقہ تھوڑی ہے

    جینا بھی دشوار کیا جا سکتا ہے

    یادیں ہی اغیار رہیں گی سات جنم

    خلوت کو تو یار کیا جا سکتا ہے

    بچہ اب یہ جان گئے ہیں ضد کرکے

    بوڑھوں کو لاچار کیا جا سکتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے