دو ہاتھ جوڑ کر یہ گزارش جناب ہے
دو ہاتھ جوڑ کر یہ گزارش جناب ہے
ضائع نہ کیجئے جو یہ عہد شباب ہے
ظاہر ہیں چند جلوے تو پنہاں ہزار ہیں
گاہے نظر ہے آئنہ گاہے نقاب ہے
واعظ نہ اہل دل کو تو کافر قرار دے
تو پڑھ سکے کبھی تو یہ دل بھی کتاب ہے
اندھا ہوا ہے آدمی دولت کے پھیر میں
دیکھو جو غور سے تو یہ زر بھی تراب ہے
آئے نہیں تو نہ سہی یہ تو پتہ چلے
نیت خراب ہے کہ طبیعت خراب ہے
رہتا ہے دوستوں کے سدا دل میں تو صداؔ
دنیا سمجھتی ہے کہ تو خانہ خراب ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.