دوبارہ ہونے لگے منظروں میں منظر گم
دوبارہ ہونے لگے منظروں میں منظر گم
کہاں ہے تو کہ ہے موجود گم میسر گم
اجل گرفتہ ہیں ہم آ ادھر ردالی آ
جو نوحہ گر تھے ہمارے ہوئے وہ یکسر گم
نہ جل پری ہی وہ آئی نہ بادبان کھلا
اور اپنے آپ میں دیکھا گیا سمندر گم
میں تیرے دھیان کے دامن کو تھام کر نکلا
وگرنہ دیکھا گیا خضر گم سکندر گم
یہ کون لے گیا پانی ہماری جھیلوں سے
پرندے ڈھونڈ رہے ہیں کہاں ہے کینجھر گم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.