Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دونوں ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے بھاری پتھر

جعفر طاہر

دونوں ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے بھاری پتھر

جعفر طاہر

MORE BYجعفر طاہر

    دونوں ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے بھاری پتھر

    مارنے آئے ہیں عیسیٰ کو حواری پتھر

    میں نے جو تیرے تصور میں تراشے تھے کبھی

    لے گئے وہ بھی مرے گھر سے پجاری پتھر

    آدمی آج کہیں جائے تو کیوں کر جائے

    سر پہ صحرا تو زمیں ساری کی ساری پتھر

    سب سے پہلے مرے بھائی نے ہی پھینکا مجھ پر

    پہلا پتھر ہی مجھے ہو گیا کاری پتھر

    رحم اے گردش دوراں یہ تماشا کیا ہے

    پھول سے شانوں پہ کرتے ہیں سواری پتھر

    جب کوئی غنچہ کھلا کوئی کلی چٹکی ہے

    لے کے پہنچی ہے وہیں باد بہاری پتھر

    دل ہے اس آہوئے درماندہ و بیکس کی طرح

    مارتے ہیں جسے مل مل کے شکاری پتھر

    سینۂ سنگ سے دریا نہیں بہتے دیکھے

    کون کہتا ہے کہ ہیں درد سے عاری پتھر

    ناز ہر بت کے اٹھا پائے نہ جعفرؔ طاہر

    چوم کر چھوڑ دیے ہم نے یہ بھاری پتھر

    مأخذ :
    • کتاب : intekhab-e-zarrin (Pg. 296)
    • Author : Khvaja Mohammad Zakariya
    • مطبع : Sangeet publication (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے