Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دونوں جہاں سے آ گیا کر کے ادھر ادھر کی سیر

فیضان ہاشمی

دونوں جہاں سے آ گیا کر کے ادھر ادھر کی سیر

فیضان ہاشمی

MORE BYفیضان ہاشمی

    دونوں جہاں سے آ گیا کر کے ادھر ادھر کی سیر

    پوچھو نہ جا رہا ہوں میں کرنے کو اب کدھر کی سیر

    مٹی کی خوبصورتی مٹی میں مل کے دیکھیے

    چھوڑیئے اس مکین کو کیجیے اپنے گھر کی سیر

    دیکھی نہیں تھی چاک نے اچھی طرح سے دیکھ لی

    ویسے بھی دل فریب تھی کوزے پہ کوزہ گر کی سیر

    سیب کے پیڑ کے تلے گیند وہ گھومتی ہوئی

    پوری کشش سے کھینچ کر کرنے لگی ہے سر کی سیر

    ویسے تو کچھ نہیں پتا اتنا پتا ہے باغ ہے

    برسوں سے کر رہا ہوں میں جس کے لیے ادھر کی سیر

    تیری ہی سیر کے لیے آتا رہوں گا بار بار

    تیرا تھا سات دن کا شوق میری ہے عمر بھر کی سیر

    پہلی نظر میں کائنات اتنی کھلی کہ جتنی تھی

    پھر جو نظر نے سیر کی کرتی رہی خبر کی سیر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے