Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دونوں میں تھی ہوس کہ محبت تو تھی نہیں

ارشاد عزیز

دونوں میں تھی ہوس کہ محبت تو تھی نہیں

ارشاد عزیز

MORE BYارشاد عزیز

    دونوں میں تھی ہوس کہ محبت تو تھی نہیں

    یعنی وفا کی ان کو ضرورت تو تھی نہیں

    اچھا تو چاہتی تھیں زمانہ سے تم مجھے

    لب پر کبھی تمہارے شکایت تو تھی نہیں

    ہاں لے گئی وہ تم کو پریشانی کیوں بھلا

    دل میرا تھا کسی کی امانت تو تھی نہیں

    سیکھا ہے آپ ہی سے کہ منہ توڑ دو جواب

    گھر میں ہمارے ایسی روایت تو تھی نہیں

    یوں ہی وہ کھیلتے تھے کھلونا تھا ان کا بس

    یعنی کہ ان کو میری ضرورت تو تھی نہیں

    تم ہو جہاں پہ اس کے بھی لائق ہو تم کہو

    یعنی تمہاری اپنی وہ محنت تو تھی نہیں

    مجروح تھا میں اپنوں کی باتوں سے اب بھی ہوں

    ہنستا ہوں اب بھی رونے کی عادت تو تھی نہیں

    ہم ہی رہے شریف ہدایت کی راہ پر

    ان لوگوں میں ذرا سی شرافت تو تھی نہیں

    وہ ورزشوں کے شوق میں سجدے کیا کیے

    دل میں خدا کا خوف عبادت تو تھی نہیں

    اب کیوں کرو کسی سے مروت جہان میں

    لوگوں کو بھی تمہارے مروت تو تھی نہیں

    بس نام یہ بڑے تھے ادب کی بساط پر

    اپنے کیے پہ ان کو ندامت تو تھی نہیں

    سچ بولنے کی خو مجھے ورثے میں ہے ملی

    میری کسی سے کوئی عداوت تو تھی نہیں

    ہنس کر کے جی رہے تھے بلاؤں کے دور میں

    ارشادؔ اپنے قلب کو راحت تو تھی نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : آہٹ دیوان عزیز (Pg. 180)
    • Author : ارشاد عزیز
    • مطبع : مرکزی پبلیکیشنز،نئی دہلی (2022)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے