Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دونوں طرف ہی برسوں یہ سلسلے رہے تھے

مصطفیٰ راہی

دونوں طرف ہی برسوں یہ سلسلے رہے تھے

مصطفیٰ راہی

MORE BYمصطفیٰ راہی

    دونوں طرف ہی برسوں یہ سلسلے رہے تھے

    کچھ وہ تھے بد گماں سے کچھ ہم کھنچے رہے تھے

    جن کو مرے جنوں سے کچھ واسطہ نہیں تھا

    مڑ مڑ کے میری جانب کیوں دیکھتے رہے تھے

    تجھ پر خدا کی رحمت اے دل ہے یہ حقیقت

    جب تک نہ تھا ترا غم ہم چین سے رہے تھے

    وہ گلشن محبت تاراج ہو گیا کیا

    کل تک جو خون دل سے ہم سینچتے رہے تھے

    ہم کو تباہ کر کے کتنے سکون سے ہیں

    ہم مضطرب ہمیشہ جن کے لئے رہے تھے

    دیکھا جو آج ان کو حیران رہ گئے سب

    کیا کیا نہ لوگ ہم کو الزام دے رہے تھے

    آؤ کہ اتفاقاً تم بھی ہو آج تنہا

    ہم بھی ہجوم غم میں اکثر گھرے رہے تھے

    کیا کیا خیال آئے فردوس ہوش بن کر

    کتنے حسیں عزائم دل میں چھپے رہے تھے

    وہ دن بھی یاد ہیں جب یہ حال تھا کہ ہم پر

    ہنستی رہی تھی دنیا ہم دیکھتے رہے تھے

    اتنا تو یاد ہے جب وہ ہو رہے تھے رخصت

    تا دیر دل ہی دل میں کچھ سوچتے رہے تھے

    حیران ہوں کہ ان کو کیا ہو گیا ہے جانے

    ساحل سے جو مسلسل آواز دے رہے تھے

    اک انقلاب آخر آ ہی گیا جہاں میں

    سوتی رہی تھی دنیا ہم جاگتے رہے تھے

    لو دیکھ لو ہیں میرے قدموں میں سر بہ سجدہ

    یہ بت کہ جن کو کل تک سب پوجتے رہے تھے

    گزرے تھے ہم بھی راہیؔ اک مقتل وفا سے

    کچھ لوگ چل بسے تھے کچھ سانس لے رہے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے