دونوں طرف سے ربط کے پہلو نکال کر
دونوں طرف سے ربط کے پہلو نکال کر
وہ لے گیا ہے آنکھ سے آنسو نکال کر
ان کے سہارے کچھ نئی سی دھن بناؤں گا
لایا ہوں اس کے پاؤں سے گھنگھرو نکال کر
وہ حسن بھی لگے ہے مجھے تب سے عام سا
جب سے گیا وہ عشق کا جادو نکال کر
جھپکی تھی میں نے آنکھ بھی جس کے یقین پر
وہ جا چکا ہے نیند میں بازو نکال کر
مجھ کو بدن نصیب تھا پر روح کے بغیر
اس نے دیا بھی پھول تو خوشبو نکال کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.