ڈورے ڈالے لال پری ہے آنکھوں میں
ڈورے ڈالے لال پری ہے آنکھوں میں
سو بھی جاؤ نیند بھری ہے آنکھوں میں
پھر میت کے بار سے پلکیں بوجھل ہیں
پھر کوئی امید مری ہے آنکھوں میں
دیدہ وری کے سب قصے ان سے منسوب
اپنی ثروت کم نظری ہے آنکھوں میں
آنکھوں میں کٹتی ہے شب وہ کیا جانیں
بے خبری سی بے خبری ہے آنکھوں میں
ایک نظر میں دل کا سب آزار گیا
یار غضب کی چارہ گری ہے آنکھوں میں
دل کا طائر اب بھی نغمے گاتا ہے
شاید کوئی شاخ ہری ہے آنکھوں میں
چار ہوئیں تو رستے کی دیوار ہوئیں
کیا نظروں کی راہبری ہے آنکھوں میں
نیند میں بھی ان کی پلکیں وا رہتی ہیں
جانے کس کی منتظری ہے آنکھوں میں
میری راحت میرا حظ میرا آرام
ساری دولت تو نے دھری ہے آنکھوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.