دوش پہ اپنے بار اٹھائے پھرتے ہیں
دلچسپ معلومات
2002 ء
دوش پہ اپنے بار اٹھائے پھرتے ہیں
ہم کتنے آزار اٹھائے پھرتے ہیں
پریم نگر کے باسی کانٹوں کے بن میں
پھولوں کا انبار اٹھائے پھرتے ہیں
تن کے اجلے من کے کالے ہیں جو لوگ
نفرت کی دیوار اٹھائے پھرتے ہیں
دین دھرم کے نام پہ قوموں کے دشمن
دو دھاری تلوار اٹھائے پھرتے ہیں
نورؔ مرے آنگن میں پھر وہ رات گئے
پائل کی جھنکار اٹھائے پھرتے ہیں
- کتاب : Shahar Ki Faseelon Se (Pg. 47)
- Author : Noor Muneeri
- مطبع : Khan Publications (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.