دوست اپنے ہیں لوگ اپنے ہیں
دوست اپنے ہیں لوگ اپنے ہیں
جھوٹ پر جن کے ہونٹ کپنے ہیں
خوش رہیں گے وہ دوست تم سے بھی
سامنے ان کے نام جپنے ہیں
یہ ادھیکار آپ کب دیں گے
کچھ ہمارے بھی یار سپنے ہیں
لکھ رہے ہو جو جھوٹ کاغذ پر
کیا رسالوں میں لیکھ چھپنے ہیں
اور کچھ خاک چھاننی ہوگی
پنڈلیوں میں سفر سڑپنے ہیں
تم کو حیرت نہیں ہے حیرت ہے
اس زمانے میں لوگ اپنے ہیں
سوچ کندن بنے گی پھر ساجدؔ
ذہن میں کچھ وچار تپنے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.