دوست بن کر دوستوں کی بے وفائی دیکھیے
دوست بن کر دوستوں کی بے وفائی دیکھیے
کج ادائی دیکھیے بے اعتنائی دیکھیے
رہ گزار شوق میں ہم رکھ تو بیٹھے ہیں قدم
جانے کب منزل پہ ہو اپنی رسائی دیکھیے
کس بلا کا سحر تھا ان کی نگاہ ناز میں
دل نے خود بڑھ کر نظر کی چوٹ کھائی دیکھیے
میرے سجدوں کے مقدر میں وہ سنگ در نہ تھا
میری پیشانی پہ داغ نارسائی دیکھیے
عشق میں نام و نسب کا کس کو رہتا ہے خیال
ہے نصیب عشق میں تو جگ ہنسائی دیکھیے
زندگی میں ہم نے دیکھیں الجھنیں ہی الجھنیں
الجھنوں سے کس طرح ہوگی رہائی دیکھیے
زندگی کا ایک پل بھی چین سے گزرا نہیں
جب سے کی تسلیم دل کی رہنمائی دیکھیے
آپ نے ناراض ہو کر جب سے آنکھیں پھیر لیں
میری دشمن بن گئی ساری خدائی دیکھیے
جل رہی ہوں کب سے اے شہناز اپنی آگ میں
اب صریر خامہ کی شعلہ نوائی دیکھیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.