Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دوست بے آب زمینوں میں شجر ہوتے نہیں

عمران اعوان

دوست بے آب زمینوں میں شجر ہوتے نہیں

عمران اعوان

MORE BYعمران اعوان

    دوست بے آب زمینوں میں شجر ہوتے نہیں

    سوکھے دریا کے کناروں پہ نگر ہوتے نہیں

    کیسے نکلوں گا میں ان حبس بھری گلیوں سے

    شہر ہجراں کی فصیلوں میں تو در ہوتے نہیں

    تیرے جانے پہ حقیقت یہ کھلی ہے مجھ پر

    اپنے دکھتے ہیں یہاں لوگ مگر ہوتے نہیں

    یہ نہیں ہے کہ اکیلا ہی نکل جاتا ہوں

    شام کے وقت مرے دوست بھی گھر ہوتے نہیں

    زندگی کو جو سہاروں کے بنا جیتے ہیں

    ان کی آنکھوں میں کبھی موت کے ڈر ہوتے نہیں

    اپنی دستار گرا کر جو بچا لیتے ہیں جان

    ان کے کاندھوں پہ کبھی دیکھنا سر ہوتے نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے