Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دوست بھی تھے اس گلی میں دشمنوں کے ساتھ ساتھ

شیراز ساگر

دوست بھی تھے اس گلی میں دشمنوں کے ساتھ ساتھ

شیراز ساگر

MORE BYشیراز ساگر

    دوست بھی تھے اس گلی میں دشمنوں کے ساتھ ساتھ

    پھول بھی برسے تھے مجھ پر پتھروں کے ساتھ ساتھ

    اب کہاں خواب و خیال و خال و خد پہلے سے ہیں

    کس قدر بدلا ہوں میں کیلنڈروں کے ساتھ ساتھ

    اب نجانے مجھ کو لے جائیں کہاں آنسو مرے

    اب تو اک لمبا سفر ہے پانیوں کے ساتھ ساتھ

    شوق بام و در میں کچھ بنیاد کا سوچا نہیں

    گھر بناتا جا رہا ہوں ساحلوں کے ساتھ ساتھ

    اس کی اک تصویر سے تھا رشک جنت گھر مرا

    گھر میں اب کیسے رہوں ویرانیوں کے ساتھ ساتھ

    چپکے چپکے جانے کیا لکھتا رہا ہوں رات بھر

    بخت بھی کالا کیا ہے کاغذوں کے ساتھ ساتھ

    دوریاں مجبوریاں تنہائیاں بے تابیاں

    مستقل رہتیں ہیں ہم پردیسیوں کے ساتھ ساتھ

    آج اس انداز سے گلشن میں لہرائی صبا

    پھول بھی اڑنے لگے کچھ تتلیوں کے ساتھ ساتھ

    چوٹ کھا بیٹھا کوئی یا دل لگا بیٹھا کہیں

    آج کل ہوتا ہے ساگرؔ شاعروں کے ساتھ ساتھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے