Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دوست کے شہر میں جب میں پہنچا شہر کا منظر اچھا تھا

راسخ فارانی

دوست کے شہر میں جب میں پہنچا شہر کا منظر اچھا تھا

راسخ فارانی

MORE BYراسخ فارانی

    دوست کے شہر میں جب میں پہنچا شہر کا منظر اچھا تھا

    لعل و گہر سے بھی اس کی دہلیز کا پتھر اچھا تھا

    بارش دھوپ کی بات جدا تھی لا محدود مسافت میں

    ننگے سر پر جیسا بھی تھا گنبد بے در اچھا تھا

    کس لہجے کن لفظوں میں شہکار ازل کی بات کروں

    دنیا بھر کے فن پاروں سے خاک کا پیکر اچھا تھا

    چمک دمک کے مکر سے نکلے کرب کے بندھن ٹوٹ گئے

    شام جدائی کے مہتاب سے صبح کا اختر اچھا تھا

    جانے کس لالچ میں آ کر سر کا سایہ بیچ دیا

    مینہ میں بھیگے یاد آیا تنکوں کا چھپر اچھا تھا

    پلکوں سے ہر زخم سیا تھا اک انجانے محسن نے

    سنگ زنوں کی نگری میں بھی کوئی رفو گر اچھا تھا

    راسخؔ سوندھی مٹی کی ایوانوں میں مہکار کہاں

    روزن روزن جھانک کے دیکھا کچا ہی گھر اچھا تھا

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 467)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے