دوست یا دشمن جاں کچھ بھی تم اب بن جاؤ
دوست یا دشمن جاں کچھ بھی تم اب بن جاؤ
جینے مرنے کا مرے اک تو سبب بن جاؤ
ہو مثالوں میں نہ جو حسن عجب بن جاؤ
کس نے تم سے یہ کہا تھا کہ غضب بن جاؤ
آ بسو دل کی طرح گھر میں بھی اے خوش الحان
زندگی بھر کو مرا ساز طرب بن جاؤ
رشک قسمت پہ مری سارے زمانے کو رہے
ہم سفر تم جو لئے اپنے یہ چھب بن جاؤ
میں نے چاہا تھا سر صبح جوانی بھی یہی
تم ہی سانسوں کی مہک دل کی طلب بن جاؤ
کچھ تو احساس چھٹے دل سے اندھیروں کا مرے
زیست تاریک کو اک شمع شب بن جاؤ
دل میں رکھتا ہوں محبت کا خزانہ جاناں
چھوڑ کر سارا جہاں میری ہی اب بن جاؤ
ذات قربت سے ہمیشہ ہی منور چاہوں
کب کہا اس سے خلش رونق شب بن جاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.