دوستی یا ربط اگر باہم رہے
دوستی یا ربط اگر باہم رہے
آدمی کیوں مبتلائے غم رہے
ان کے آگے سر کسی کا خم رہے
شیخ کیوں اس بات سے برہم رہے
عین ممکن ہے کہ روز حشر تک
کشتگان عشق کا ماتم رہے
درد پاتے ہیں جو لذت سے انہیں
کیوں تلاش چارۂ مرہم رہے
زندگی پر اک نکھار آ جائے گا
غم مسرت میں اگر مدغم رہے
ہو سکے اس سے نہ ہرگز آشنا
مدتوں جس باغ میں آدم رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.