دوستو یاد صبح و شام رکھو
دوستو یاد صبح و شام رکھو
پر ہو ملنا تو کوئی کام رکھو
مجھ کو بھی کھل کے بات کرنی ہے
تم بھی الزام میرے نام رکھو
ایسے ویسے تمہیں خرید نہ لیں
ایرے غیروں سے اونچے دام رکھو
جی نہ اوبے یہاں کے لوگوں سے
اتنے دن شہر میں قیام رکھو
دوست تو بے ملے بھی دوست رہیں
اور سب سے دعا سلام رکھو
ہے زباں ذہن اور دل کے بیچ
اس کی کس ہاتھ میں لگام رکھو
سادگی شاندار ہے ذرہؔ
پھر بھی تھوڑا تو تام جھام رکھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.