دوستوں کا ذکر کیا دشمن ہیں جب بدلے ہوئے
دوستوں کا ذکر کیا دشمن ہیں جب بدلے ہوئے
شہر میں تو اب نظر آتے ہیں سب بدلے ہوئے
زیست کے ادوار کتنے مختلف سے ہو گئے
سال و مہ ٹھہرے ہوئے اور روز و شب بدلے ہوئے
کس کی دل جوئی کریں کس کو مبارک باد دیں
جب خوشی اور غم کے ہوں یکسر سبب بدلے ہوئے
اک پرانا راستہ اب کس طرح ڈھونڈے کوئی
شہر بھر کے سب گلی کوچے ہوں جب بدلے ہوئے
روز و شب کی گردشیں دل کو بدل پائی نہیں
آئینے میں گرچہ ہیں رخسار و لب بدلے ہوئے
- کتاب : Masaafat Raigaan Thi (Pg. 112)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.