دوزخ و جنت ہے اب میری نظر کے سامنے
دوزخ و جنت ہے اب میری نظر کے سامنے
گھر رقیبوں نے بنایا اس کے گھر کے سامنے
ناصحا جی کس کا لیتا ہے کھلوں گا تجھ سے میں
دل کو پردہ ہے محبت میں جگر کے سامنے
عشق کے رتبے کے آگے آسماں بھی پست ہے
سر جھکایا ہے فرشتوں نے بشر کے سامنے
خواب میں شب کو خیال آیا تھا جنت کا ہمیں
صبح دیکھا تو پڑے ہیں تیرے در کے سامنے
رات مہتابی پہ چڑھتا ہی نہ تھا وہ مہروش
پاؤں پڑ کر چاندنی لائی قمر کے سامنے
خاک دیکھا کچھ شبستان جہاں میں او نسیمؔ
ڈھیر پروانوں کا تھا شمع سحر کے سامنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.