دعا کو ہاتھوں میں لے کر گھما کے چھوڑ دیا
دعا کو ہاتھوں میں لے کر گھما کے چھوڑ دیا
کہ جیسے مجھ کو خدا نے بنا کے چھوڑ دیا
اکیلے رہتے ہو اچھا ہے سچ کہوں اس نے
جسے گلے سے لگایا لگا کے چھوڑ دیا
تمہاری یاد جہاں رقص کرنے والی تھی
یہ دل وہیں پہ بچھایا بچھا کے چھوڑ دیا
ہوا کا قرض چکانے کو گھر کے تنکوں پر
چراغ میں نے جلایا جلا کے چھوڑ دیا
ترے فقیر نے ہر راہ سے گزرتے ہوئے
زمیں سے جس کو اٹھایا اٹھا کے چھوڑ دیا
مرے نصیب پہ جب دستخط کئے غم نے
خوشی کو دل سے اڑایا اڑا کے چھوڑ دیا
جہاں رہائی کا منظر تھا اس کہانی میں
کسی نے پردہ گرایا گرا کے چھوڑ دیا
عدیمؔ کوئی بھی کاندھا نہ تھا سہارے کو
مجھے تو سب نے رلایا رلا کے چھوڑ دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.