دعائے دست فضیلت سے سر کی رونق ہے
دعائے دست فضیلت سے سر کی رونق ہے
ہمارے گھر کے بزرگوں سے گھر کی رونق ہے
در و دیوار سے کلکاریاں نکلتی ہوئیں
ابھی بھی صحن میں بوڑھے شجر کی رونق ہے
ہری بھری ہے یہ چوکھٹ کسی کے قدموں سے
ہماری نیم شبی بھی سحر کی رونق ہے
زمانہ دیکھ چکا ہے جلال سورج کا
یہ شام سرمۂ نور نظر کی رونق ہے
وہ اپنے لطف سے مٹی میں جان ڈالتا ہے
یہ چاک حسن جہاں کوزہ گر کی رونق ہے
سکوت شب بھی ابھی تک مراقبے میں ہے
ہماری چھت کسی گرد سفر کی رونق ہے
یہ بسترے کی حرارت یہ ڈولتی زنجیر
کواڑ تحفۂ باب اثر کی رونق ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.