دعا سے کچھ نہ ہوا التجا سے کچھ نہ ہوا
دعا سے کچھ نہ ہوا التجا سے کچھ نہ ہوا
بتوں کے عشق میں یاد خدا سے کچھ نہ ہوا
میں ایک کیا ہوں سبھی با وفا ہیں شاکئ جور
تم ایک کیا ہو کسی بے وفا سے کچھ نہ ہوا
بھری تو تھی مگر اپنے اثر کو لا نہ سکی
گئی تو تھی مگر آہ رسا سے کچھ نہ ہوا
وہ آرزو ہوں کہ جس آرزو کی کچھ نہ چلی
وہ مدعا ہوں کہ جس مدعا سے کچھ نہ ہوا
یہی سہی کہ خوشی سے ملے ملے تو سہی
یہی سہی کہ ہماری دعا سے کچھ نہ ہوا
وہ ایک ہم کہ جو چاہا کیا وصال کی رات
وہ ایک تم کہ تمہاری حیا سے کچھ نہ ہوا
انہیں بلا کے تصور میں ہم ملے مضطرؔ
ہوس تو ہو گئی پوری بلا سے کچھ نہ ہوا
- کتاب : Khirman (Part-1) (Pg. 131)
- Author : Muztar Khairabadi
- مطبع : Javed Akhtar (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.