دعا تو مانگ دعا میں اثر نہیں تو نہ ہو
دعا تو مانگ دعا میں اثر نہیں تو نہ ہو
وہ سن رہا ہے تجھے یہ خبر نہیں تو نہ ہو
ابھر رہی ہے نظر میں ترے خیال کی لو
یہ روشنی ہی بہت ہے سحر نہیں تو نہ ہو
غبار راہ سے روشن ہے جستجو کا چراغ
نظر کے سامنے منزل اگر نہیں تو نہ ہو
وہ سامنے ہے یہ دل بستگی بہت ہے مجھے
حیا سے گر مری جانب نظر نہیں تو نہ ہو
تری گلی سے ترے در سے ہم تو گزریں گے
ترے مزاج میں گر در گزر نہیں تو نہ ہو
صبا صفت تری محفل میں ہے گزر اپنا
تجھے خبر ہو تو قسمت خبر نہیں تو نہ ہو
ترے خیال کی پنہائیوں میں دل گم ہے
شب فراق اگر مختصر نہیں تو نہ ہو
بہت ہے دل کے اجالے کو اک کرن اخترؔ
طلوع وہ جو مثال قمر نہیں تو نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.