دعا تو رہتی ہے دست دعا نہیں رہتا
دعا تو رہتی ہے دست دعا نہیں رہتا
سو طے ہوا مرے گھر میں خدا نہیں رہتا
میں ایسے دشت کو آباد کرنے والا ہوں
جہاں پہ کوئی بھی جگنو دیا نہیں رہتا
تو ایسے در پہ کھڑا ہے قسم اسی در کی
کوئی بھی شخص یہاں پر کھڑا نہیں رہتا
بچھڑنے والا مرا ہاتھ تھام کر بولا
کوئی مکیں کسی گھر میں سدا نہیں رہتا
عجیب خوف ہے جس کا وجود ہے ہی نہیں
کسی بھی گھر کا دریچہ کھلا نہیں رہتا
ہزار دل کو لبھاتے حسین منظر ہیں
کوئی بھی زخم یہاں پر ہرا نہیں رہتا
سرائے دل کا ہے دستور اس جگہ صابرؔ
کسی کے ہوتے ہوئے دوسرا نہیں رہتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.