دعائیں مانگنے سے پیشتر مت بھول ملکہ
دعائیں مانگنے سے پیشتر مت بھول ملکہ
کہ تخت و تاج تو بس پاؤں کی ہیں دھول ملکہ
نکل کے تو محل سے روز پرسا دے سکے گی
یہ قتل عام تو ہے روز کا معمول ملکہ
انہیں تاوان میں آنکھیں ادا کرنی پڑی ہیں
یہاں جو خواب بننے میں ہوئے مشغول ملکہ
اسے سیراب ہونا ہے عطا کی بارشوں سے
کہ دل کی خاک پر اگتے نہیں ہیں پھول ملکہ
مجھے معلوم ہیں سب سازشیں درباریوں کی
مرے کتبے پہ لکھا جائے گا مقتول ملکہ
محبت ہار کے میں لگ رہی ہوں آج کوملؔ
کسی اجڑی ریاست کی کوئی معزول ملکہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.