Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دعاؤں کی ضرورت ہے دوا میں کچھ نہیں رکھا

خالد عرفان

دعاؤں کی ضرورت ہے دوا میں کچھ نہیں رکھا

خالد عرفان

MORE BYخالد عرفان

    دعاؤں کی ضرورت ہے دوا میں کچھ نہیں رکھا

    چچی میں جان باقی ہے چچا میں کچھ نہیں رکھا

    گریباں کے بٹن سر کا دوپٹہ آنکھ کا پردہ

    تمہاری آرٹی فیشل حیا میں کچھ نہیں رکھا

    ربر کے دستخط پتھر کے افسر موم کے کاغذ

    جب اندر سے ٹٹولا نادرا میں کچھ نہیں رکھا

    جو تم پرفیوم میں ڈبکی لگا کر روز آتی ہو

    فضا تم سے معطر ہے ہوا میں کچھ نہیں رکھا

    محلے میں انہیں کہتے ہیں سب شرالنسا بیگم

    تو یہ ثابت ہوا خیرالنسا میں کچھ نہیں رکھا

    مسز اقبال پانی مانگ کے پیتی ہیں شوہر سے

    پھر اس کے بعد کہتی ہیں پیا میں کچھ نہیں رکھا

    محبت سے جو خالی ہو وہ دل بے کار ہوتا ہے

    خلا میں جائیے بیت الخلاء میں کچھ نہیں رکھا

    وہ میک اپ کے سہارے بن گئی فلموں کی ہیروئن

    نہ ہو ناز و ادا تو نازیہ میں کچھ نہیں رکھا

    ہماری نسل کے خالی کنستر یہ بتاتے ہیں

    تلو میں کچھ نہیں ہے ڈالڈا میں کچھ نہیں رکھا

    تو یہ نوٹوں کی خوشبو کون سی پاکٹ سے آئی ہے

    میں کیسے مان لوں بند قبا میں کچھ نہیں رکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے