دکھ درد کی غمگین کتھا ہے کہ غزل ہے
دکھ درد کی غمگین کتھا ہے کہ غزل ہے
ہر لفظ مرے غم کی صدا ہے کہ غزل ہے
غزلوں میں تغزل ہے ترے حسن کا جلوہ
شعروں میں ترا روپ سجا ہے کہ غزل ہے
مدہوش سا لگتا ہے مجھے میرا ہر اک شعر
یہ تیری محبت کا نشہ ہے کہ غزل ہے
مجھ کو تو یقیں ہوتا نہیں ہے یہ ابھی تک
لوگوں سے مگر میں نے سنا ہے کہ غزل ہے
الفاظ کا جادو ہے کہ ہے سحر بیانی
غزلوں میں مرا درد چھپا ہے کہ غزل ہے
کس درجہ ہے روشن یہ تخیل کا اجالا
حیراں ہیں سبھی جلتا دیا ہے کہ غزل ہے
میں دیکھ رہا ہوں یہ مرے سامنے انورؔ
دروازۂ افکار کھلا ہے کہ غزل ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.