دکھ درد لیا ہے غم ایام لیا ہے
دکھ درد لیا ہے غم ایام لیا ہے
دل دے کے محبت میں یہ انعام لیا ہے
فرقت میں تصور سے عجب کام لیا ہے
جیسے ترے دامن کو ابھی تھام لیا ہے
ساقی ترا سو مرتبہ جب نام لیا ہے
تب جا کے کہیں ہاتھ میں اک جام لیا ہے
کس کی نگۂ ناز اٹھی ہے سر محفل
ہر طالب دیدار نے دل تھام لیا ہے
جب یاد کیا ہے تو تجھے یاد کیا ہے
جب نام لیا ہے تو ترا نام لیا ہے
مانا کہ گنہ گار وفا تھا مگر اب تو
اس نے ترا دامان کرم تھام لیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.