دکھ درد مرے پاس بھی جوہر کی طرح ہیں
دکھ درد مرے پاس بھی جوہر کی طرح ہیں
ظلمت میں وہ قندیل منور کی طرح ہیں
فٹ پاتھ پہ راتوں کو مزہ ملتا ہے گھر کا
ہم دن کے اجالے میں تو بے گھر کی طرح ہیں
ٹھہرے ہیں مگر آگے ہے چلنے کا ارادہ
ہم لوگ یہاں میل کے پتھر کی طرح ہیں
ہر موج پہ ہمت مری پتوار ہے لیکن
امید کی آنکھیں تو سمندر کی طرح ہیں
چاہیں گے تو قدموں پہ یہ دنیا بھی جھکے گی
ہم اپنے ہی ہاتھوں میں مقدر کی طرح ہیں
سڑکوں پہ نکل آئیں تو آوارہ نہ سمجھو
ہم سینۂ صحرا میں کسی گھر کی طرح ہیں
- کتاب : Ehsas ki Hijrat (Gazal Collection) (Pg. 25)
- Author : Zafar Imam
- مطبع : Asri Sang-e-meel Publications, Patna (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.