دکھ درد رنج و غم کا نہ کوئی ملال کر
دکھ درد رنج و غم کا نہ کوئی ملال کر
ہوتا ہے سب خدا کی طرف سے خیال کر
دشوار ہے یہ چیز بھی رکھنا سنبھال کر
پہلو سے دے رہا ہوں میں دل کو نکال کر
ماضی تو خیر لوٹ کے آنے سے اب رہا
بہتر ہے میرے دوست یہی فکر حال کر
مجروح اس سے ہوتا ہے اپنا وقار بھی
مشکل میں دوستوں سے نہ کوئی سوال کر
ڈس لے گا ایک روز اسے ہی خبر نہیں
جو سانپ آستین میں رکھتا ہے پال کر
جس کی شرافتوں کی قسم کھا رہے تھے لوگ
وہ بات بھی کرے ہے تو خنجر نکال کر
کہنا ہے جو بھی شمسیؔ کہو اس کے روبرو
کیا فائدہ ہے بعد میں کیچڑ اچھال کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.