دکھ درد زمانہ میں اٹھاتا ہے بھلا کون
دکھ درد زمانہ میں اٹھاتا ہے بھلا کون
کرتے ہیں سبھی وعدے نبھاتا ہے بھلا کون
اک میرے سوا تیرے لیے راہ میں جاناں
آنکھوں کو سر فرش بچھاتا ہے بھلا کون
سب تولنے بیٹھے ہیں ترازو میں کدورت
اندازہ محبت کا لگاتا ہے بھلا کون
بس مجھ کو چراغوں کی بہت فکر ہے ورنہ
اب دیپ اجالوں میں جلاتا ہے بھلا کون
سورج کے اجالوں کی مریدی میں سبھی ہیں
سورج سے مگر آنکھ ملاتا ہے بھلا کون
یہ شیخ بہت جلد گئے نیند کی حد میں
تو رات کو میخانے میں جاتا ہے بھلا کون
اس پیڑ کو کاٹو نہیں رہنے دو زمیں پر
جلتے ہوئے سورج سے بچاتا ہے بھلا کون
کافی ہے تمہارے لیے بس اتنی سی تردید
ہر بات میں اب ٹانگ پھنساتا ہے بھلا کون
سب لابھ اٹھاتے ہیں چلے جاتے ہیں انورؔ
اب عشق میں نقصان اٹھاتا ہے بھلا کون
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.