Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دکھ کے عالم میں بھی بس ایک سہارا دکھ ہے

سیف عرفان

دکھ کے عالم میں بھی بس ایک سہارا دکھ ہے

سیف عرفان

MORE BYسیف عرفان

    دکھ کے عالم میں بھی بس ایک سہارا دکھ ہے

    خوش تو بس یوں ہیں کے اس بار تمہارا دکھ ہے

    جیت کر لاؤ تو خوشیوں کا سبب بنتا ہے

    ہار جاؤ تو مرے یار ستارہ دکھ ہے

    آسماں والوں نے اس بار بھی دکھ بھیجا تھا

    آسماں والوں نے اب کے بھی اتارا دکھ ہے

    تیرے ہاتھوں نے جو تھاما ہے کسی اور کا ہاتھ

    میری آنکھوں کو یہی ایک نظارہ دکھ ہے

    گھر کی تعمیر کو بس ریت میسر ہو جنہیں

    ایسے لوگوں کو یہ دریا کا کنارہ دکھ ہے

    ہم سے انکار محبت کا بھلا کب تک ہو

    اس کے چہرے پہ عیاں صاف ہمارا دکھ ہے

    ایسی حالت میں تو مر جاتے ہیں اچھے اچھے

    ہم نے جس حال میں اس بار گزارا دکھ ہے

    ہم نے اس بار پلٹ کر نہیں دیکھا اس کو

    اس نے اس بار مرا نام پکارا دکھ ہے

    دونوں کو ایک ہی زمرے میں رکھا ہے عرفانؔ

    ہم نے خوشیاں نہ سنواری نہ سنوارا دکھ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے