دکھ ذرا کیا ملا محبت میں
دکھ ذرا کیا ملا محبت میں
بس جھلکنے لگا عبارت میں
کیسے کیسے سوال کرتا ہے
ایک پاگل تری حراست میں
کیوں نہیں ہو رہا اثر اس پر
کیا بلوغت نہیں بلاغت میں
لمس تیرا دوا تھا جینے کی
میں تو مارا گیا شرافت میں
ایسی عادت ہوئی اسیری کی
چین پڑتا نہیں فراغت میں
یہ جو ہذیان بک رہے ہو تم
عشق کی ہو میاں حرارت میں
میں دھویں سے لپٹ گیا بڑھ کر
جو اٹھا تھا تری شباہت میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.