دکھے دلوں پہ جو پڑ جائے وہ طبیب نظر
دکھے دلوں پہ جو پڑ جائے وہ طبیب نظر
تو باغ دل میں بھی آ جائیں عندلیب نظر
ہر ایک صبح وضو کرتی ہیں مری آنکھیں
کہ شاید آج تو آ جائے وہ حبیب نظر
اسی طرح سے رہ یار کو تکے جانا
حد نظر کو گرا دے گی عن قریب نظر
تو انتظار سے چھٹ کر ہے خوش مگر مجھ کو
گھڑی جدائی کی آنے لگی قریب نظر
بجھا دو شمع محبت جلا دو گلشن عشق
ڈرا سکے گی نہ عاشق کو یہ مہیب نظر
جمال و حسن کے قائل ہیں اس کے سب اجملؔ
بس ایک تم ہی یہاں رکھتے ہو عجیب نظر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.