دکھوں میں اس کے اضافہ بھی میں ہی کرتا ہوں
دکھوں میں اس کے اضافہ بھی میں ہی کرتا ہوں
اور اس کمی کا ازالہ بھی میں ہی کرتا ہوں
ذرا بہت مری جھنجھلاہٹیں بھی جائز ہیں
کہ مدح صاحب والا بھی میں ہی کرتا ہوں
خوشی کے خواب سجاتا ضرور ہوں لیکن
صف ملال کو سیدھا بھی میں ہی کرتا ہوں
نہ اپنے فعل کا غم ہے نہ اپنے قول کا دکھ
نباہتا ہوں تو وعدہ بھی میں ہی کرتا ہوں
ترے وصال کی خوشبو بھی صرف میری ہے
ترے بغیر گزارا بھی میں ہی کرتا ہوں
- کتاب : Tashkeel (QUARTERLY) (Pg. 198)
- Author : Ahmed Himeesh
- مطبع : Tashkeel Publishers, Karachi (1998)
- اشاعت : 1998
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.