Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دکھتی ہے روح پاؤں کو لاچار دیکھ کر

بمل کرشن اشک

دکھتی ہے روح پاؤں کو لاچار دیکھ کر

بمل کرشن اشک

MORE BYبمل کرشن اشک

    دکھتی ہے روح پاؤں کو لاچار دیکھ کر

    رک جائیں گے کہیں کوئی دیوار دیکھ کر

    سبکی نہ ہو کہیں طرف یار دیکھ کر

    آنکھیں اٹھائیے بھی تو دستار دیکھ کر

    نکلو جو بن سنور کے تو بازار دیکھ کر

    مانگیں ہیں مول شکل خریدار دیکھ کر

    کہنا تو بس یہی ہے کہ چاہیں ہیں ہم تجھے

    گھبرائیو نہ بات کا بستار دیکھ کر

    سستائے ہے ارادہ تساہل کے روبرو

    دکھتے ہیں پاؤں سایۂ دیوار دیکھ کر

    اپنوں سے منہ چھپائے پھرے ہے اک آدمی

    جیبیں ٹٹول کے کبھی بازار دیکھ کر

    ماروں ہوں ہاتھ پاؤں بہت اشکؔ خود کو میں

    اپنے ہی بازوؤں میں گرفتار دیکھ کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے