دنیا بھر کی باتیں سہتے رہتے تھے
دنیا بھر کی باتیں سہتے رہتے تھے
آنسو وانسو یوں ہی بہتے رہتے تھے
یوں تو چاند تھی پونم کا پر سب لڑکے
خوشبو خوشبو اس کو کہتے رہتے تھے
اس نے ہی گالوں پہ تھپڑ مار دیا
جس کی خاطر جھگڑے کرتے رہتے تھے
دوست بہت تھے یوں تو میرے پاس مگر
اس کو سب سے اچھا کہتے رہتے تھے
عشق میں اپنی جھک جانے کی عادت تھی
اس کا ہر غم ہنس کے سہتے رہتے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.