دنیائے محبت ویراں ہے بے چین دل ناکام نہیں
دنیائے محبت ویراں ہے بے چین دل ناکام نہیں
پہلو میں نشان زخم نہیں آنکھوں میں لہو کا نام نہیں
نظروں سے ملی تھیں جب نظریں بربادئ دل کا خدشہ تھا
آغاز ہی میں ہم سمجھے تھے اچھا اس کا انجام نہیں
مایوس پیام اب کان بھی ہیں محروم تکلم ہیں لب بھی
خاموش ہیں وہ ہم بھی چپ ہیں اب سلسلۂ پیغام نہیں
برباد محبت کر کے مجھے بے کار الم ہے کیوں تم کو
کوتاہیٔ قسمت کا ہے گلہ تم پر تو کوئی الزام نہیں
پیمان وفا تم توڑ چکے منہ عشق سے ہم بھی موڑ چکے
اب دل میں تمہاری یاد نہیں اب لب پہ تمہارا نام نہیں
کوئل جو کبھی کوک اٹھتی ہے دل میں مرے اک ہوک اٹھتی ہے
برسوں ہوئے ترک الفت کو پر دل کو ہنوز آرام نہیں
تنہا جو کبھی رہتا ہوں ولیؔ کچھ دل کی کہی کہتا ہوں ولیؔ
اب فکر سخن کا شوق نہیں اب بزم سخن سے کام نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.