دنیائے رنگ و بو سے کنارہ نہیں کیا
دنیائے رنگ و بو سے کنارہ نہیں کیا
اچھا کیا جو ہم نے دکھاوا نہیں کیا
ہم جسم کو بچا نہ سکے گرد سے مگر
یہ تو کیا کہ روح کو میلا نہیں کیا
اوروں پر اپنی ذات کی ترجیح تو بجا
ہم نے کچھ اپنے ساتھ بھی اچھا نہیں کیا
چپ چاپ باہر آ گئے رسہ کشی سے ہم
ظاہر کسی پہ اپنا ارادہ نہیں کیا
بس ڈوبتے ابھرتے رہے ہیں تمام عمر
ہم نے عبور کرب کا دریا نہیں کیا
کچھ دھوپ اس کو چیر کے ہم تک پہنچ گئی
کچھ ہم پر اس درخت نے سایہ نہیں کیا
بیتابؔ جان کار سبھی کرتبوں کے تھے
کچھ بات تھی جو ہم نے تماشا نہیں کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.