دنیا ہے خار زار کہاں آ گئی ہوں میں
دنیا ہے خار زار کہاں آ گئی ہوں میں
ہر سو ہے خلفشار کہاں آ گئی ہوں میں
بزم جہاں میں دکھ ہے اذیت ہے غم بھی ہے
یہ دل ہے سوگوار کہاں آ گئی ہوں میں
سنتی ہوں ایک روز قیامت بھی آئے گی
کرتی ہوں انتظار کہاں آ گئی ہوں میں
لٹنے کا دل میں خدشہ ہمیشہ لگا رہا
رہزن ہیں بے شمار کہاں آ گئی ہوں میں
میری نظر میں سب ہیں حسیں سے حسین تر
مجھ کو ہے سب سے پیار کہاں آ گئی ہوں میں
دشت و جبل نہ پیڑ نہ پودے ہیں کچھ یہاں
ہر سو ہے ریگزار کہاں آ گئی ہوں میں
کوئی نہ آشنا ہے نہ طلعت ہے ہم نوا
تنہا ہوں بے قرار کہاں آ گئی ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.