دنیا ہے تیز دھوپ سمندر ہے جیسے تو
دنیا ہے تیز دھوپ سمندر ہے جیسے تو
بس ایک سانس اور کہ منظر ہے جیسے تو
یہ اور بات ہے کہ بہت مقتدر ہوں میں
ہے دسترس میں کوئی تو پل بھر ہے جیسے تو
بس چلتے چلتے مجھ کو بدن کی روش ملی
ورنہ یہ سرد شام بھی پتھر ہے جیسے تو
کیا جانے کس صدی کا تکلف ہے درمیاں
یہ روز و شب کی دھول ہی بہتر ہے جیسے تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.