دنیا ہے یہ کسی کا نہ اس میں قصور تھا
دنیا ہے یہ کسی کا نہ اس میں قصور تھا
دو دوستوں کا مل کے بچھڑنا ضرور تھا
اس کے کرم پہ شک تجھے زاہد ضرور تھا
ورنہ ترا قصور نہ کرنا قصور تھا
تم دور جب تلک تھے تو نغمہ بھی تھا فغاں
تم پاس آ گئے تو الم بھی سرور تھا
اس اک نظر کے بزم میں قصے بنے ہزار
اتنا سمجھ سکا جسے جتنا شعور تھا
اک درس تھی کسی کی یہ فن کاری نگاہ
کوئی نہ زد میں تھا نہ کوئی زد سے دور تھا
بس دیکھنے ہی میں تھیں نگاہیں کسی کی تلخ
شیریں سا اک پیام بھی بین السطور تھا
پیتے تو ہم نے شیخ کو دیکھا نہیں مگر
نکلا جو مے کدے سے تو چہرے پہ نور تھا
ملاؔ کا مسجدوں میں تو ہم نے سنا نہ نام
ذکر اس کا مے کدوں میں مگر دور دور تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.