دنیا کا بوجھ کاندھوں پہ تنہا لئے ہوئے
دنیا کا بوجھ کاندھوں پہ تنہا لئے ہوئے
کیسے جیوں میں طرفہ تماشہ لئے ہوئے
سمتوں کے اختلاط نے افشاں کیا ہے راز
اے کاش گھر سے چلتا میں نقشہ لئے ہوئے
میں آ گیا ہوں اپنے سگے بھائیوں کے بیچ
سینے میں اپنے خیر کا جذبہ لئے ہوئے
کیوں کر نہ اس کو منزل مقصود ہو نصیب
نکلے جو پختہ عزم و ارادہ لئے ہوئے
فائز وہی ہوا ہے مقام بلند پر
جس کی زباں ہو شکر کا کلمہ لئے ہوئے
خوف قضا اگرچہ ہے طاری وجود پر
دل ہے بھٹکتا خواہش دنیا لئے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.