Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دنیا کا ذرا یہ رنگ تو دیکھ ایک ایک کو کھائے جاتا ہے

اکبر الہ آبادی

دنیا کا ذرا یہ رنگ تو دیکھ ایک ایک کو کھائے جاتا ہے

اکبر الہ آبادی

MORE BYاکبر الہ آبادی

    دنیا کا ذرا یہ رنگ تو دیکھ ایک ایک کو کھائے جاتا ہے

    بن بن کے بگڑتا جاتا ہے اور بات بنائے جاتا ہے

    انسان کی غفلت کم نہ ہوئی قانون فنا کی عبرت سے

    ہر گام پہ کتنے پاؤں بھی ہیں اور سر بھی اٹھائے جاتا ہے

    اس کو نہ خبر کچھ اس کی ہے اس کو ہے نہ کچھ پروا اس کی

    روتا ہے رلائے جاتا ہے ہنستا ہے ہنسائے جاتا ہے

    کچھ سوچ نہیں کچھ ہوش نہیں فتنوں کے سوا کچھ جوش نہیں

    وہ لوٹ کے بھاگا جاتا ہے یہ آگ لگائے جاتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : ہنگامہ ہے کیوں برپا (Pg. 96)
    • Author : اکبر الہ آبادی
    • مطبع : ریختہ بکس (2023)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے