دنیا کہیں جو بنتی ہے مٹتی ضرور ہے
دنیا کہیں جو بنتی ہے مٹتی ضرور ہے
پردے کے پیچھے کوئی نہ کوئی ضرور ہے
جاتے ہیں لوگ جا کے پھر آتے نہیں کبھی
دیوار کے ادھر کوئی بستی ضرور ہے
ممکن نہیں کہ درد محبت عیاں نہ ہو
کھلتی ہے جب کلی تو مہکتی ضرور ہے
یہ جانتے ہوئے کہ پگھلنا ہے رات بھر
یہ شمع کا جگر ہے کہ جلتی ضرور ہے
ناگن ہی جانئے اسے دنیا ہے جس کا نام
لاکھ آستیں میں پالئے ڈستی ضرور ہے
جاں دے کے بھی خریدو تو دنیا نہ آئے ہاتھ
یہ مشت خاک کہنے کو سستی ضرور ہے
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 269)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.