Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دنیا کی دل دکھانے کی عادت نہیں گئی

مبارک صدیقی

دنیا کی دل دکھانے کی عادت نہیں گئی

مبارک صدیقی

MORE BYمبارک صدیقی

    دنیا کی دل دکھانے کی عادت نہیں گئی

    اپنی بھی مسکرانے کی عادت نہیں گئی

    دامن جلا یہ دل جلا یہ انگلیاں جلیں

    اپنی دیے جلانے کی عادت نہیں گئی

    کچھ وہ غنیم جان بھی ہے مستقل مزاج

    کچھ میری جاں سے جانے کی عادت نہیں گئی

    اس سے کہو خلوص سے لوٹا کرے مجھے

    میری فریب کھانے کی عادت نہیں گئی

    وہ شہر بد نصیب ہے اس کے مزاج میں

    محسن کا گھر جلانے کی عادت نہیں گئی

    کچھ روشنی سے ان کو عداوت ازل سے ہے

    کچھ اپنی جگمگانے کی عادت نہیں گئی

    پھونکوں سے آفتاب بجھانے کی جستجو

    بچوں سی اس زمانے کی عادت نہیں گئی

    گو تلخیٔ حیات سے پتھرا گیا وہ شخص

    لیکن غزل سنانے کی عادت نہیں گئی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے