Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دنیا کی جفائیں بھول گئیں تقدیر کا شکوہ بھول گئے

ادیب مالیگانوی

دنیا کی جفائیں بھول گئیں تقدیر کا شکوہ بھول گئے

ادیب مالیگانوی

MORE BYادیب مالیگانوی

    دنیا کی جفائیں بھول گئیں تقدیر کا شکوہ بھول گئے

    جب ان سے نگاہیں چار ہوئیں سب اپنا پرایا بھول گئے

    اک مست نظر نے ساقی کی رندوں پہ کچھ ایسا سحر کیا

    فکر مے و مینا کیا کہئے ذکر مے و مینا بھول گئے

    ہم اور کسی کی بزم طرب یہ راز سمجھ میں آ نہ سکا

    اے عشق کہیں ایسا تو نہیں وہ ہم کو بھلانا بھول گئے

    اس جان بہاراں نے جب سے منہ پھیر لیا ہے گلشن سے

    شاخوں نے لچکنا چھوڑ دیا غنچے بھی چٹکنا بھول گئے

    رحمت کا سبب تھی پرسش غم لیکن یہ تماشا خوب رہا

    وہ چھیڑ کے سننا بھول گئے ہم کہہ کے سنانا بھول گئے

    کلفت میں مزے آسائش کے پھولوں پہ گماں انگاروں کا

    نشے میں جوانی کے گویا ہم فطرت دنیا بھول گئے

    برباد غم ایسے ایسے بھی دیکھے ہیں اسی دنیا میں کبھی

    ہم جن کی شکستہ حالی پر دو اشک بہانا بھول گئے

    اندازۂ سوز غم نہ کیا یہ بھول ہوئی ہم سے پہلے

    پھر اس پہ قیامت وہ اپنے دامن کو بچانا بھول گئے

    طوفان محبت میں ہم نے پایا ہے ادیبؔ اس طرح سکوں

    آنکھوں سے کنارا اوجھل تھا دل سے بھی کنارا بھول گئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے